Saturday, November 3, 2018

انسان اور سانپ کا فیصلہ اور بندر کی سمجھداری

ایک شخص جھاڑیوں کے درمیان سے گزر رہا تھا کہ اس نے ایک سانپ پھنسا ہوا دیکھا سانپ نے اس آدمی سے مدد کی اپیل کی اس آدمی نے لکڑی کی مدد سے سانپ کو باہر نکالا باہر آتے ہی سانپ نے اس آدمی سے کہا میں تو تمہیں ڈسوں گا اس شخص نے سانپ سے کہا کے میں نے تو تمہارے ساتھ نیکی کی ہے تم میرے ساتھ بدی کرنا چاہتے ہو سانپ نے کہا ہاں نیکی کا بدلہ بدی ہےاس آدمی نے کہا چلو کسی سے فیصلہ کرا لیتے ہیں وہ ایک گاے کے پاس گئے اسکو سارا واقعہ سنایا اور فیصلہ کرنے کو کہااس نے کہا واقعی نیکی کا بدلہ بدی ہے جب میں جوان تھی اپنے مالک کو دودھ دیتی تھی وہ میرا بہت خیال رکھتا تھا مجھے چارہ دیتا تھا اب میں بوڑھی ہو گی ہوں اسنے میرا خیال رکھنا چھوڑ دیا یہ سن کر سانپ نے کہا اب تو میں  ڈسوں گااس آدمی نے کہا چلو ایک اور فیصلہ لے لیتے ہیں سانپ مان گیا انہوں نے ایک گدھے سے فیصلہ کروایا گدھے نے بھی یہی جواب دیا کے نیکی کا بدلہ بدی ہے جب میرے اندر دم تھا مالک کے کام آتا تھا وہ میرا خیال رکھتا تھا جو نہی میں بوڑھا ہوا اسنے مجھے بھگا دیا سانپ اس آدمی کو ڈسنے ہی لگا تھا کے اس نے منت کر کے کہا ایک موقع اور دے دو سانپ کے حق میں دو فیصلے ہو چکے تھے اس لیئے وہ آخری فیصلہ لینے پہ مان گیا اب کی بار وہ ایک بندر کے پاس گئے اسکو سارا واقعہ سنایا اور کہا کے فیصلہ کرو بندر نے کہا مجھے ان جھاڑیوں کے پاس لے چلو اور سانپ کو میرے سامنے ان جھاڑیوں میں پھینکو اور پھر باہر نکالو اس کے بعد میں فیصلہ کروں گا وہ تینوں ان جھاڑیوں کے پاس چلے گے اس شخص نے سانپ کو جھاڑیوں کے اندر پھینک دیا اور پھر باہر نکالنے ہی لگا تھا کے بندر نے منع کر دیا اور کہا اسکو مت نکالو یہ نیکی کے قابل ہی نہیں ہے اور نہ تھا۔ وہ بندر ہم سے زیادہ عقل مند تھا ہم کو بار بار ایک ہی طرح کے سانپ مختلف ناموں اور طریقوں سے ڈستے ہیں لیکن ہم کو خیال ہی نہیں آتا کہ یہ سانپ ہیں انکے ساتھ نیکی اور ہمدردی کرنا خود کو مشکل میں ڈالنے کے برابر ہے اس لیے بھاہیو آپ بھی خیال کرو کہیں آپ کے اردگرد بھی اس طرح کے انسان نما سانپ تو نہیں..!!

  مزید اچھی پوسٹیں پڑھنے کے لیے وزٹ کریں ہماری دوسری ویب سائٹ 
👇


1 comment: