#ابلیس
روایت میں آتا ھے کہ ابلیس کو اللہ نے آگ سےبنایا ابلیس نے رٶے زمین کا کوئ کونا ایسا نہ چھوڑا جہاں اسنے عبادت نہ کی کی ھو کائنات کے زرے زرے پر یہ ملحون سجدہ ریز ھوا لیکن لوح محفوظ پر پراسکا نام ابلس درج تھا اسے اپنی عبادتوں پر بہت ناز تھا
روایت میں آتا ھے کہ جب فرشتوں نے لوح محفوظ پر لکھا ھوا دیکھا کہ ان میں سے کوئ ایک لعنتی ھونے والا ھے تو فرشتے بھت روۓ اور مغفرت طلب کرنے لگے ان کے ساتھ ابلیس بھی تھا جسے اپنی عبادت پر ناز تھا اسنے گمان کیا کہ وہ بہت عبادت والا ھے یہ بھلا کیسے ھو سکتا ھے کہ وہ عزازیل سے ابلیس بن جاۓ اور لعنتیوں میں اسکا شمار ھو
اللہ نے آدم کی تخلیق کی سب فرشتوں کو حکم ھوا کہ اسے سجدہ کرو اسے میں نے اپنے ھاتھوں سے بنایا ھے
سب فرشتوں نے آدم کو سجدہ کیا لیکن ابلیس اپنی جگہ اکڑ کر کھڑا رھا یعنی اسکے اندر کی میں نے اسے جھکنے نہ دیا
اللہ نے فرمایا کیوں نہیں جھکتا اسکے آگے جسے میں نے بنایا ھے
وہ لعنتی بولا مولا عبادت تیری کرو تخلیق کرنے والا تو مجھے آگ سے بنایا اسے مٹی سے میں اسے افضل ھوں میں بھلا کیوں جھکو اسکے آگے
اللہ نے فرمایا آج سے تو عزازیل نہیں ابلیس ھے تجھے عبادت کی توفیق ھم نے دی تھی ساتوں آسمانوں پر تیرا نام ھم ھم نے مختلف رکھا لیکن تو اپنے تکبر اور میں کی وجہ سے مردود ٹھرا
گزارش ھے کہ کبھی تکبر اور میں کو دل میں جگہ نہ دو اپنی عبادات پر ناز نہ کرو شیطان سے زیادہ عبادت کسی نے نہ کی تھی لیکن پھر بھی لعنت کا طوق شیطان کو پہنا دیا گیا
پھلاں دا تو عطر بنا
عطراں دا تو کڈ دریا
فر اس وچ تو رج رج نہا
مچھلیاں وانگوں تاریاں لا
فر وی تیری بو نہیں مکنی
پہلے اپنی ،میں ،تے مکا
روایت میں آتا ھے کہ ابلیس کو اللہ نے آگ سےبنایا ابلیس نے رٶے زمین کا کوئ کونا ایسا نہ چھوڑا جہاں اسنے عبادت نہ کی کی ھو کائنات کے زرے زرے پر یہ ملحون سجدہ ریز ھوا لیکن لوح محفوظ پر پراسکا نام ابلس درج تھا اسے اپنی عبادتوں پر بہت ناز تھا
روایت میں آتا ھے کہ جب فرشتوں نے لوح محفوظ پر لکھا ھوا دیکھا کہ ان میں سے کوئ ایک لعنتی ھونے والا ھے تو فرشتے بھت روۓ اور مغفرت طلب کرنے لگے ان کے ساتھ ابلیس بھی تھا جسے اپنی عبادت پر ناز تھا اسنے گمان کیا کہ وہ بہت عبادت والا ھے یہ بھلا کیسے ھو سکتا ھے کہ وہ عزازیل سے ابلیس بن جاۓ اور لعنتیوں میں اسکا شمار ھو
اللہ نے آدم کی تخلیق کی سب فرشتوں کو حکم ھوا کہ اسے سجدہ کرو اسے میں نے اپنے ھاتھوں سے بنایا ھے
سب فرشتوں نے آدم کو سجدہ کیا لیکن ابلیس اپنی جگہ اکڑ کر کھڑا رھا یعنی اسکے اندر کی میں نے اسے جھکنے نہ دیا
اللہ نے فرمایا کیوں نہیں جھکتا اسکے آگے جسے میں نے بنایا ھے
وہ لعنتی بولا مولا عبادت تیری کرو تخلیق کرنے والا تو مجھے آگ سے بنایا اسے مٹی سے میں اسے افضل ھوں میں بھلا کیوں جھکو اسکے آگے
اللہ نے فرمایا آج سے تو عزازیل نہیں ابلیس ھے تجھے عبادت کی توفیق ھم نے دی تھی ساتوں آسمانوں پر تیرا نام ھم ھم نے مختلف رکھا لیکن تو اپنے تکبر اور میں کی وجہ سے مردود ٹھرا
گزارش ھے کہ کبھی تکبر اور میں کو دل میں جگہ نہ دو اپنی عبادات پر ناز نہ کرو شیطان سے زیادہ عبادت کسی نے نہ کی تھی لیکن پھر بھی لعنت کا طوق شیطان کو پہنا دیا گیا
پھلاں دا تو عطر بنا
عطراں دا تو کڈ دریا
فر اس وچ تو رج رج نہا
مچھلیاں وانگوں تاریاں لا
فر وی تیری بو نہیں مکنی
پہلے اپنی ،میں ،تے مکا
مزید اچھی پوسٹیں پڑھنے کے لیے وزٹ کریں ہماری دوسری ویب سائٹ
👇
استغفراللہ
ReplyDelete